تم بھی لاپتا ہو جاؤ گے | ہاشم بن راشد | سلو بھائی کےلیے

14939982_10209592810691101_2435923563964158109_o سلمان حیدر کے اغوا کے بعد انکی آواز میں لکھی گئی نظم۔  سلمان ہی کی شاعری ’صفحے سے باہر ایک نظم‘ پر مبنی۔

***

میرے دوست کا دوست لاپتہ ہوا تھا

اب میری باری آئی ہے

 

عدالت میں پیش ہوئی فائل پہ، نام میرا ہو گا

پریس کلب کے باہر لگے تمبو پہ، تصویر میری ہو گی

انصاف مانگنے والوں کی چپ میں، یاد میری ہو گی

بند کمروں میں بیٹھے چند دوستوں کی بڑبڑاہٹ  میں، ذکر میرا ہو گا

 

وہ فائل، وہ تصویر،یہ چپ، یہ بڑبڑاہٹ

میں پہلا تو نہیں ہوں جو لاپتہ ہے

 

قید خانے سے نکلی پکار میں، درد میرا ہو گا

گناہ کسی اور نے کیا ہے، سزا میری ہو گی

اس جھوٹے اعتراف پہ دستخط میرا ہو گا

وہ فیصلہ جو لکھا جا چکا ہے اس پہ، نام تمہارا ہو گا

 

یہ پکار ، یہ گناہ، یہ اعتراف،  وہ فیصلہ

میرے بعد اب تمہاری باری ہے

 

وہ سزا جو مجھے ملی ہے اس میں، تمہاری مرضی شامل تھی

وہ قانون جس کا سہارا لیا گیا، اسکے تم ہی نے گن گائے تھے

وہ کمیشن کی رپورٹ جو کسی میز پر پڑی ہے ، اس پہ تم ہی نے پرفیوم پھینکا تھا

یہ نظم جو میرے دوست کے دوست نے لکھی ہے، تم ہی اسے بھلا دو گے

 

ہم سب لاپتہ ہو جائیں گے

تم بھی لاپتہ ہو جاوٗ گے

 

سلمان حیدر راولپنڈی کی فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی سے منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ تنقید کے اردو ایڈیٹر کے طور پر بھی کام کرتے   ہیں۔ سلمان حیدر ۱۰ جنوری کو اسلام آباد سے لاپتہ ھوےٓ۔

Tags: , , , , , ,

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *