لفظوں سے مسلح لوگ
کتابوں سے مسلح لوگ خطرہ ہیں
ہمیں لفظوں سے خوف آتا ہے
سوچوں کو حراست میں لیے جانے کا اک قانون
میزوں پر دھرا ہے
مشینیں ہاتھ اٹھا کر ووٹ دیں گی
اور بندوقیں اسے نافذ کریں گی
کتابوں سے مسلح لوگ حرفوں کے بنے ہیں
یہ ان حرفوں کو بن کر لفظ لکھتے ہیں
اور پھر اس سے بھی بڑھ کر
یہ لفظوں کو قطاریں باندھنے کا گر سکھاتے ہیں
صفحوں کو جوڑ کر دستے بناتے ہیں
اگر روکا نہیں جائے گا تو یہ لفظ انسانوں کو دستوں میں بدل دیں گے
وہ دستے جن میں لوگوں کی قطاریں کندھے سے کندھا ملائے لفظ گائیں گی… ( جاری )
سلمان حیدر