انگریزی ناول نگار بلال تنویر اپنی نئی کتاب کے بارے میں ارم حیدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ “چیزوں کو داستان کی لڑی میں پروئے بنا سمجھنا ممکن نہیں، تو اس طرح جزو اور کل میں ایک تناؤ موجود رہتا ہے۔ “
اس شمارہ میں ہم جز و کل کے اس تناوکا معائنہ کریں گے… ہجوم سے تحریک اور بھیڑتک۔
عراقی ناول نگار سنان انطون کی کتاب دا کارپس واشر پر تبصرہ کرتے ہوئے روہیت چوپڑا مصنف کے انکار کی خوبصورتی کا ذکر کرتے ہیں جو امریکی قبضے کی امریکی داستانوں سے عراقی مصائب مٹانے کے عمل کی ضد ہے۔
جنید رانا خلیج فارس میں تارکین وطن مزدوروں کی جدوجہد کی طرف اشارہ کرکے ان کی کہانی کو محض مظلومیت اور استحصال کی داستان تک محدود نہیں رکھتے بلکہ انہیں سمجھدار اور وسیع پیمانے پر کام کرنے والے بتلاتے ہیں جو حالات کا جائزہ لیتے ہیں، حکمت عملی بناتے ہیں، اور لائحہ عمل طے کر تے ہیں یعنی کہ سیاست کرتے ہیں۔
عمر فاروق اپنے مضمون میں سابق چیف جسٹس افتخارچودھری کے مخلوط ورثہ پر نظر ثانی کرتے ہیں۔ وہ شخص جس نے عام زندگیوں کے مسائل کو اپنے عدالت کے کٹہرے میں جگہ دینے کا دٰعوی کیا اسی نے ایک جمہوری منتخب حکومت کا تختہ پلٹ کر جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا، ازخود نوٹسوں کا جانبدارانہ استعمال کیا، اور فوج اور خفیہ اداروں کے اغوا اور قتل کی حکمت عملی میں رتی برابر بھی تبدیلی نا لا سکا۔
نعمان جیم علی عوامی فسادات پر لبرل نقطہ نظر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور عمیر جاوید اس غیرمعقولیت پر سوال اٹھاتے ہیں جسے ہجوم سے منصوب کیا جاتا ہے۔ ایویلن پی نے یونانی نیو نازی پارٹی گولڈن ڈان کی تاریخ بیان کی ہے۔ وارڈ بیرینشاٹ برصغیر میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کی بنیادی وجوہات میں مذہبی نفرت کے برعکس ریاست تک رسائی پانے کے لیے عام لوگوں، غنڈوں اور سیاستدانوں کے روز مرہ جال کو اہم گردانتے ہیں۔ اور زہرہ ہاشمی نے پاکستان کے خون ریز ماضی کی کھوج میں جتےعمران قریشی کے کام پر مضمون لکھا ہے۔
سلائیڈ شو میں چلنے والی تصاویر اسد اللہ طاہر کی فوٹوگرافی سے لی گئ ہیں۔
تنقید کی مدد کیجیے۔ جن کتابوں کا ہم نے تذکرہ کیا ان کی خرید ہماری ویب سائٹ کے لنکس سے کیجیے! آپ کے کلک سے ہماری ویب سائٹ خود مختار رہ سکے گی۔
ہماری میگزین کی سالانہ رکنیت کے لیے دو لیٹر پٹرول سے بھی کم پیسے دینے پڑیں گے۔
[…] کو کچھ دن مزید انتظار کرنا پڑے گا کیونہ ہم اس پورے ہفتے شمارہ۶:بھیڑ اور تحریک کے مضامین شایع کر رہے […]
[…] کو کچھ دن مزید انتظار کرنا پڑے گا کیونہ ہم اس پورے ہفتے شمارہ۶:بھیڑ اور تحریککے مضامین شایع کر رہے […]
[…] کو کچھ دن مزید انتظار کرنا پڑے گا کیونہ ہم اس پورے ہفتے شمارہ۶:بھیڑ اور تحریک کے مضامین شایع کر رہے […]
[…] کو کچھ دن مزید انتظار کرنا پڑے گا کیونہ ہم اس پورے ہفتے شمارہ۶:بھیڑ اور تحریک کے مضامین شایع کر رہے […]
[…] کو کچھ دن مزید انتظار کرنا پڑے گا کیونہ ہم اس پورے ہفتے شمارہ۶:بھیڑ اور تحریک کے مضامین شایع کر رہے […]
[…] شمارہ ۶ […]