سلو کا بلاگ | صفحے سے باہر ایک نظم

صفحے سے باہر ایک نظم۔۔۔
"All Facts Have Been Changed to Protect the Ignorant" by Senam Okudzeto, 2001-2006. Acrylic ink on silver wash rice, 26 x 20 cm.

جاہلوں کے تحفظ کے لیے تمام حقائق تبدیل کر دیے گئے ہیں | صینم اوکودزتو، ۲۰۰۱ تا۲۰۰۶

ابهی میرے دوستوں کے دوست لاپتہ ہو رہے ہیں
پهر میرے دوستوں کی باری ہے
اور اس کے بعد میں
وہ فائل بنوں گا
جسے میرا باپ عدالت لے کر جائے گا
یا وہ تصویر جسے میرا بیٹا صحافی کے کہنے پر چومے گا
یا وہ چپ جو میری بیوی پہنے گی
یا وہ بڑبڑاہٹ جو میری ماں تصویر پر پھونکنے سے پہلے گنگنائے گی
یا وہ عدد جس سے میں کسی قید خانے میں پکارا جاؤں گا
یا وہ گناہ جو کبهی سرزد نہیں ہوا
یا وہ اعتراف جس پر میں نے اغوا ہونے سے پہلے دستخط کر دیے تهے
یا وہ فیصلہ جو اس اعتراف سے پہلے لکها جا چکا تها
یا وہ سزا جو مجھ پر اور میرے لوگوں پر برابر تقسیم کر دی گئی
یا وہ قانون جس کی بساند سے تہذیب یافتہ نتهنے گهن کهاتے ہیں
یا وہ کمیشن جو اس قانون کا پرفیوم چهڑک کر میز پر بیٹھتا ہے
یا وہ نظم جو میرے دوست کا دوست کل لکهے گا
ہاں میں ایک نظم ہوں
میرے سامنے والے صفحے پر ایک تصویر قید ہے
جس کے اده کھلے ہونٹوں کی ایک باچه پر بوسہ کهلا ہوا ہے اور دوسری گنگناہٹ سے لتهڑی ہوئی ہے
اس کے برابر فریم میں ایک فائل ہے اور ساتھ والی دراز میں؟؟؟
شاید گناہ اعتراف اور سزا رکهے گئے ہوں
میں وہ دراز نہیں کھول سکتا
اس کے لیے مجهے اپنے صفحے سے نکلنا پڑے گا
نظموں کا صفحوں سے باہر نکلنا جرم ہے
کتابوں کو الماریوں سے رہا کروانے کی طرح سنگین…

سلمان حیدر 27 جولائی

Tags:

3 Responses to

سلو کا بلاگ | صفحے سے باہر ایک نظم

  1. Tariq Siddiqui / Human rights activist/USA on Jan 2017 at 11:04 AM

    Best of best ” the voice of heart”

  2. Tariq Siddiqui / Human rights activist/USA on Jan 2017 at 11:05 AM

    Best of best ” voice of heart”

  3. aina on Jan 2017 at 3:55 PM

    آسیب ہے موسم کا کہ کچھ اور کمی ہے
    کیوں خاک مجھے پھولنے پھلنے نہیں دیتی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *